QuestionsCategory: متفرق سوالاتحضرت نانوتوی علیہ الرحمۃ کے اشعار کی وضاحت
Faheem ullah asked 5 years ago

رہا جمال پے تیرے حجاب بشریت

نجانا کون ہےکچھ بھی کسی نےجز ستار

سوا خدا کے بھلا تجھ کو کوئی کیا جانے

تو شمس نور ہے شپر نمط او لوالابصار

بعض لوگ حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی رحمہ اللہ کے ان اشعار  کو حضور علیہ الصلاۃ والسلام کی نورانیت ثابت کرنے کے لئے بطور دلیل کے پیش کرتے ہیں۔ ان اشعار کا صحیح مفہوم کیا ہے؟  از راہ کرم اس کی وضاحت کردیجیے.

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 5 years ago

جواب:
حضرت نانوتوی علیہ الرحمۃ  کے ان اشعار سے حضور علیہ الصلاۃ والسلام  کی ذات کو نور ثابت کرنا غلط ہے ۔ حضرت نانوتوی علیہ الرحمۃ ان اشعار میں یہ فرمانا چاہتے ہیں کہ آپ  صلی اللہ علیہ وسلم  کی ایک جنس ہے  یعنی بشریت اور دوسرےآپ کے اعزازات، کمالات، امتیازات، خصائص اور اوصاف ہیں۔ چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بشر تھےاور بشر ہی کے درمیان تشریف فرما رہے تھے اس لئے لوگ آپ کے ان اعزازات،  کمالات اور امتیازی خصائص وصفات  پر مطلع نہ ہو سکے اور ان خوبیوں اور فضیلتوں  سے واقف نہ ہو سکے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی  میں پاِئی جاتی تھیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ان اوصاف  کو کامل اور حقیقی طور پر اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔
 تو ان اشعار میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات سے بشریت کی نفی اور نورانیت کا ثبوت بالکل  نہیں ہوتا ۔ واللہ الموفق
دار الافتاء،
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
05- فروری 2019ء