کیا سور کے چمڑے سے بنی جیکٹ استعمال کر سکتے ہیں۔ یا اگر غیرمسلم سے خرید کر دوسرے غیر مسلم یا مسلم پر بیچ سکتے ہیں۔ یا اسکا کاروبار کر سسکتے ہیں۔
1 Answers
جواب
سور نجس العین ہے۔ اس کی کھال کو دباغت بھی دی جائے تو پاک نہیں ہوتی ۔ لہٰذا اس کی کھال سے بنی ہوئی جیکٹس کو خود استعمال کرنا یا غیر مسلم سے خریدنا، غیر مسلم کو یا مسلم کو بیچنا․․
غرض کاروبار کرنا ناجائز ہے ۔
علامہ علاء الدین محمد بن علی بن محمد الحصکفی الحنفی(ت1088ھ) لکھتے ہیں:
(وکل إھاب․․․ دبغ․․․ وھو یحتملھا طھر․․․ خلا جلد خنزیر
(الدر المختار: ج1 ص394 کتاب الطھارت ،باب المیاہ)
ترجمہ : ایسی کھال جسے دباغت دی جا سکتی ہو، دباغت دینے سے پاک ہو جاتی ہے سوائے سور کی کھال کے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھاپاکستان
27دسمبر2019
Please login or Register to submit your answer