QuestionsCategory: نکاح و طلاقہندو لڑکی سے نکاح کا حکم
Mufti Shabbir Ahmad Staff asked 5 years ago

ایک ساتھی ہے۔ وہ ایک ہندو لڑکی سے شادی کررہا ہے ۔ وہ لڑکی کہتی ہے کہ پہلے شادی کرتے ہیں،پھر میں اسلام سٹڈی کروں گی ۔ اگر پسند آیا تو مسلمان ہو جاؤں گی۔ تو اب یہ لڑکا اسے مسلمان کرنے سے پہلے شادی کر سکتا ہے یا پہلے لڑکی کو مسلمان کرنا ہوگا؟ جزاک اللہ خیرا

سائل:  سلطان ذیب۔ ابوظہبی

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 5 years ago

جواب:
ایک مسلمان مرد کا ایک ہندو (مشرکہ) عورت سے نکاح کرنا جائز نہیں ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد ہے:
وَلَا تَنْكِحُوا الْمُشْرِكٰتِ حَتّٰى يُؤْمِنَّ.
(سورۃ البقرۃ: 221)
ترجمہ: مشرک عورتوں سے اس وقت تک نکاح نہ کرو جب تک کہ وہ ایمان نہ لے آئیں۔
فتاویٰ عالمگیری میں ہے:
لا يجوز نكاح المجوسيات ولا الوثنيات .
(ج1 ص309 القسم السابع المحرمات بالشرك)
ترجمہ: مجوسی اور بت پرست عورتوں سے نکاح کرنا جائز نہیں ہے۔
اس لیے پہلے وہ لڑکی اسلام قبول کرے۔ اسلام قبول کرنے کے بعد اگر یہ لڑکا اور لڑکی چاہیں تو نکاح کر سکتے ہیں۔
واللہ اعلم بالصواب
(مولانا) محمد الیاس گھمن
06- مارچ 2017