QuestionsCategory: نکاح و طلاقشرائط کی خلاف ورزی پر طلاق
سعدیہ قمر asked 5 years ago

السلام عليكم

محترم مفتی صاحب

میں اللہ کو حاضر و ناظر جان کر یہ کہتی ہوں کہ میرے شوہر نے آج سے دس سال قبل مجھے دو طلاقیں دی تھیں۔ انکے الفاظ یہ تھے۔ میں نے تمہیں طلاق دی، میں نے تمہیں طلاق دی۔

کچھ عرصہ قبل گھریلو اختلافات اورلڑائی جھگڑا کی وجہ سے تعلقات پھر خراب ہو گئے اور درج ذیل شرائط پر صلح نامہ ہوا جو کہ اسٹامپ پیپر پر لکھ دیا گیا۔

۱: میں حلفیہ بیان دیتا ہوں کہ اپنی بیوی سے بدزبانی اور گالم گلوچ نہیں کروں گا

۲: میں اپنی بیوی پر ہاتھ نہیں اٹھاوں گا۔ قطعاً مار پیٹ نہ کروں گا۔

۳:میں اپنی بیوی کی کردار کشی نہ کروں گا۔ خصوصاً بچوں کے سامنے ہتک آمیز رویے اور الفاظ سے اجتناب کروں گا خصوصاً ماضی کی کسی بھی بات کو بنیاد بنا کر لڑائی نہیں کروں گا۔

اگر ان شرائط میں سے کسی ایک کی بھی خلاف ورزی میں نے کی تو میرا اپنی بیوی سے کوئی تعلق قائم نہ رہے گا۔ ہمارا رشتہ ختم ہو جائے گا۔

ایک تو یہ وضاحت فرما دیں کہ اگر ان شرائط میں سے کسی بھی خلاف ورزی ہوتی ہے تو کیا واقعی طلاق واقع ہو جائے گی؟

نیز یہ بھی وضاحت فرما دیں کہ اگر شوہر مجھے  گالی دے دیتا ہے اور اسکی نیت طلاق کی نہیں ہوتی تو کیا ان شرائط کی رو سے طلاق ہو جائے گی یا نہں؟؟ کیونکہ وہ تو پہلی دو طلاقیں دے کر بھی اس سے منکر ہے۔ حالانکہ رجوع کے وقت کسی کو بتانے سے منع بھی انہی کی جانب سے کیا گیا اور یہ کہ کسی کو نہیں بتانا البتہ یہ بات میرے ساس سسر اور امی ابو کو پتہ ہے اور کسی کو نہیں. اور ایک شوہر کی بہن کو معلوم  ہے

یہ شرائط پوری ہو چکی ہیں۔ شوہر hhnنے مجھے گالیاں بھی دی، ہاتھ بھی اٹھایا۔ اور کردار کشی بھی کی۔

اور اس نے دو بار یہ الفاظ بھی کہے کہ تمہارا میرا رشتہ ختم ہے. رشتہ تو تمہارا میراختم ہے میرے کپڑے میری چیزوں کو ہاتھ مت لگاو نکلو یہاں سے میں کاغذات تیار کروا رہا ہوں۔ میں اس دن سے احتیاط میں ہوں اب وہ صلح کے لیے آمادہ کر رہے ہیں. لیکن میں جامع جانے پر تیار کر رہی ہوں کے رہنمائی لو جا کر پہلے. برائے مہربانی وضاحت فرما دیں اس پورے مسئلے کی. جزاکم اللہ خیر