الجواب باسم ملھم الصواب
شادی بیاہ کے موقع پر ڈھول بجانا سخت حرام اور ناجائز ہے۔
1: ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَشْتَرِي لَهْوَ الْحَدِيثِ لِيُضِلَّ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَيَتَّخِذَهَا هُزُوًا أُولَئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُهِينٌ.
(سورۃ لقمان: 6)
ترجمہ: اور لوگوں ميں بعض ايسے بھى ہيں جو لغو باتيں خريدتے ہيں تا كہ بغير كسى علم كے اللہ كى راہ سے لوگوں كو روكيں اور اسے مذاق بنائيں۔ ایسے لوگوں كے ليے ذلت ناك عذاب ہے۔
اس آیت میں ”لھو الحدیث“ سے کیا مراد ہے؟ امام التفسیر امام مجاہد رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
الغناء والمزامير. (الجامع لاحکام القرآن:ج14 ص52)
ترجمہ: : لہو الحدیث سے مراد ناچ گانا اور آلات موسیقی (ڈھول، باجا، سارنگی وغیرہ) ہیں
2: حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله علیہ وسلم نے ارشادفرمایا:
إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَى أُمَّتِي الْخَمْرَ وَالْمَيْسِرَ وَالْمِزْرَ وَالْكُوبَةَ وَالْقِنِّينَ
(مسند احمد: رقم الحدیث6547)
ترجمہ: الله تعالىٰ نے میری امت پر شراب، جوا اور ڈھول باجے جیسی چیزیں حرام کی ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
Please login or Register to submit your answer