سلام مسنون کے بعد عرض ہے کہ
میری سالی کا نکاح میرے کزن سے ہوا تھا۔ دسمبر 2019 میں ان کی رخصتی ہونا طے تھی کہ اللہ کا حکم آ گیا اور میرا کزن اس دنیائے فانی سے دنیائے باقی کی طرف رخصت ہو گیا۔
پوچھنا یہ ہے کہ میری سالی اپنے اس خاوند کی وفات پر عدت میں بیٹھے گی یا نہیں؟ یہاں گھر والوں نے کسی سے پوچھا ہے تو بعض کہتے ہیں کہ بیٹھے گی اور بعض کہتے ہیں کہ نہیں۔ آپ جواب ارشاد فرما دیں۔ ہمیں آپ کے جواب سے تسلی ہو گی۔ حوالہ بھی ارشاد فرما دیں گے تو نوازش ہو گی۔
جزاک اللہ
جواب:
رخصتی سے پہلے اگر خاوند فوت ہو جائے تو اس صورت میں بیوی پر عدت لازم ہوتی ہے۔
عدۃ الحرۃ فی الوفاۃ اربعۃ اشھر وعشرۃ ایام سواء کانت مدخولا بھا او لا۔
[فتاوی عالمگیری ج1 ص 555،کتاب الطلاق،باب العدۃ]
ترجمہ:ایسی آزاد عورت جسکا خاوند فوت ہو گیا ہو وہ چار ماہ دس دن عدت گذارے گی اگرچہ خاوند نے اس عورت سے ازدواجی تعلق قائم کیا ہو یا نہ کیا ہو۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
Please login or Register to submit your answer