QuestionsCategory: نکاح و طلاقخلع کے بعد طلاق کا حکم (نور الانوار کی ایک عبارت کا حل)
نثار احمد asked 4 years ago

سوال:
ہمارے نزدیک خلع؛ طلاق بائن ہے۔ پھر بھی ”نور الانوار“ میں لکھا ہوا ہے کہ اگر کوئی خلع کے بعد طلاق دے تو وہ بھی طلاق شمار کی جائے گی حالانکہ طلاق بائن کے بعد عورت طلاق کا محل ہی نہیں ہوتی۔ اس کا پھر کیا جواب ہو گا؟
سائل: نثار احمد

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 4 years ago

جواب:
”نور الانوار“ کا مسئلہ بالکل ٹھیک ہے۔ وضاحت یہ ہے کہ  طلاق بائن کے بعد اگر خاوند  مزید طلاق بائن دے تو وہ واقع نہیں ہوتی لیکن طلاق بائن کے بعد اگر طلاق صریح دے تو وہ واقع ہو جاتی ہے۔ آپ کی نقل کردہ بات ”طلاق بائن کے بعد عورت طلاق کا محل ہی نہیں ہوتی“   سے مراد یہ ہے طلاقِ بائن کے بعد طلاقِ بائن کا محل نہیں رہتی، طلاقِ صریح کا محل پھر بھی رہتی ہے۔
علامہ علاء الدین محمد بن علی بن محمد الحصکفی  الحنفی(ت1088ھ)  لکھتے ہیں:
(اَلصَّرِيحُ يَلْحَقُ الصَّرِيحَ وَ ) يَلْحَقُ ( الْبَائِنَ) بِشَرْطِ الْعِدَّةِ
(رد المحتار: ج4 ص528 کتاب الطلاق)
ترجمہ:  طلاقِ صریح؛  طلاقِ صریح کو لاحق ہو جاتی ہے اور طلاقِ صریح؛ طلاقِ بائن کو بھی لاحق ہو جاتی ہے بشرطیکہ عورت عدت میں ہو۔
علامہ محمد امین بن عمر ابن عابدین شامی (ت1252ھ) اس جملہ ” يَلْحَقُ  الْبَائِنَ“  کی مثال دیتے ہوئے لکھتے ہیں:
(قَوْلُهُ وَيَلْحَقُ الْبَائِنَ) كَمَا لَوْ قَالَ لَهَا أَنْتِ بَائِنٌ أَوْ خَلَعَهَا عَلٰى مَال ثُمَّ قَالَ أَنْتِ طَالِقٌ.
(رد المحتار: ج4 ص528 کتاب الطلاق)
ترجمہ: طلاقِ صریح؛ طلاق بائن کو لاحق ہو جاتی ہے جیسے ایک شخص اپنی بیوی کو کہے: تو بائن ہے، یا اس سے مال پر خلع کر لے۔  پھر  بعد میں بیوی کو کہے: تجھے طلاق ہے۔
طلاقِ  بائن کے بعد طلاقِ صریح کے وقوع کی دلیل خود نور الانوار میں ہے۔ مختصراً سمجھ لیجیے کہ  اللہ تعالیٰ نے پہلے خلع کا مسئلہ بیان فرمایا۔ اس کے بعد فرمایا:
﴿فَاِنۡ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہٗ مِنۡۢ بَعۡدُ حَتّٰی تَنۡکِحَ زَوۡجًا غَیۡرَہٗ ؕ﴾
(سورۃ البقرۃ: 230)
کہ  اگر خاوند نے بیوی کو طلاق دے دی تو  وہ خاوند کے لیے حلال نہیں رہے گی یہاں تک کہ کسی اور خاوند سے نکاح نہ کر لے۔
خلع کے بعد لفط ”فا“کے ساتھ طلاق ِصریح کا ذکر کرنا  اور تحلیل شرعی کے بغیر پہلے خاوند کے لیے حلال نہ ہونے کا حکم لگانا دلیل ہے کہ خلع (طلاق بائن) کے بعد طلاق صریح واقع ہو جاتی ہے۔
        واللہ اعلم بالصواب
(مولانا) محمد الیاس گھمن           
             21- اکتوبر 2019ء