کیا فرماتے ہیں علماء کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں ایک مسئلہ میں اپنی زوجہ کو طلاق دینا چاہا اور مقامی اسٹام فروش کے پاس جاکر طلاق لکھنے کو کہا، اسٹام فروش نے کچھ یوں لکھا کہ میں اپنی زوجہ کو اپنے بندھن سے آزاد کرتے ہوئے طلاق طلاق طلاق دیتا ہوں جبکہ احقر نے یہ الفاظ زبانی نہیں کہے اور نہ ہی احقر سہ بارے کے بارے میں واقف تھا۔ احقر نے کہیں سنا تھا کی تین دینے سے ایک طلاق واقع ہوتی ہے۔ احقر کا ارادہ صرف ایک طلاق دینا تھا، میں نے سمجھا ایک طلاق واقع کرنے کیلئے تین دفعہ لفظ طلاق لکھنا پڑتا ہے۔ چنانچہ میں نے دستخط کر دیا اور بذریعہ ڈاک بھیج دیا،
یہ جو کچھ میں نے لکھا ہے اللہ کو حاضر وناظر جان کر حلفیہ لکھا ہے.
لہٰذا بتلایا جائے کہ کیا میرے لئے زوجہ مذکورہ کو لوٹانے کی گنجائش ہے
محمد ظفر
Please login or Register to submit your answer