QuestionsCategory: نمازولد الزنا اگر اہلِ علم ہو تو اس کی اقتداء کا حکم
محمد تابش asked 4 years ago

سوال :
ایک عورت نے زنا کیا۔ اس سے لڑکا پیدا ہو گیا۔ پھر وہ لڑکا جوان ہوا  اور اس نے علم دین حاصل کیا۔ اب وہ ایک عالم باعمل اور متقی آدمی بن چکا ہے اور ایک مسجد میں امامت کے فرائض بھی سرانجام دینے لگا ہے۔ آیا اس شخص کے پیچھے نماز ہو جائے گی یا نہیں؟ اور اگر نماز ہو جائے گی تو نماز کا اجر کتنا ہو گا؟ مکمل ہو گا یا کم ملے گا۔ جزاک اللہ خیرا
سائل: محمد تابش،  کراچی

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 4 years ago

جواب:
اگر یہ شخص عالم باعمل اور متقی وپرہیزگار انسان ہے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا بالکل جائز اور درست ہے اور اس نماز کا مکمل اجر ملے گا۔
عام طور پر معاشرے میں ولد الزنا کی تعلیم و تربیت کا خاطر خواہ انتظام نہیں ہو پاتا جس کی وجہ سے وہ علم و تقویٰ سے عاری رہتا ہے۔ اس صورت میں اس کی امامت سے لوگوں کے دلوں میں گھٹن سی پیدا ہوجاتی ہے تو نماز مکروہ ہوتی ہے لیکن جب یہ شخص اہلِ علم و تقویٰ ہو تو اس گھٹن کی کوئی وجہ باقی نہیں رہتی۔ اس لیے ایسی صورتحال میں نماز بلا کراہت جائز ہوتی ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء،
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
15 محرم الحرام 1442ھ/
4- ستمبر 2020ء