QuestionsCategory: نمازنماز میں ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے کی دلیل دیں
Molana Abid Jamshaid Staff asked 6 years ago

نماز میں ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے کی دلیل دیجیے۔

فہیم خان

1 Answers
Molana Abid Jamshaid Staff answered 6 years ago

نماز میں ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا صحیح دلائل سے ثابت ہے اور یہی سنّت عمل ہے۔چند دلائل پیشِ خدمت ہیں۔

حدیث نمبر1:

” حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ : رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَضَعَ يَمِينَهُ عَلَى شِمَالِهِ فِي الصَّلاَةِ تَحْتَ السُّرَّةِ ”
(مصنف ابن ابی شیبہ ج:1 ص:427 ،رقم الحدیث 6،باب وضع الیمین علی الشمال )

حدیث نمبر 2:

عن علی رضی اللہ عنہ قال ثلاث من اخلاق الانبیاء صلوات اللہ وسلامہ علیھم تعجیل الافطار وتاخیر السحور ووضع الکف علی الکف تحت السرۃ ۔
(مسند زید بن علی ص:204 ،205،باب الافطار )
فائدہ : یہ سند اہل بیت کی سند ہے ۔

حدیث نمبر 3:

” حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ زَيْدٍ السُّوَائِيِّ ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ ، عَنْ عَلِيٍّ ، قَالَ : مِنْ سُنَّةِ الصَّلاَةِ وَضْعُ الأَيْدِي عَلَى الأَيْدِي تَحْتَ السُّرَرِ”
(مصنف ابن ابی شیبہ ج:1 ص:427رقم الحدیث 13)

فائدہ :

صحابی جب سنت کا لفظ مطلق بولے تو مراد حضور کی سنت ہوتی ہے ۔ تصریح ائمہ:

1: وھکذا قول الصحابی رضی اللہ عنہ من السنۃ کذا فالاصح انہ مرفوع ۔
(النکت علی کتاب ابن الصلاح ص:187)
2: “قال الشافعی: واصحاب النبی صلی اللہ علیہ وسلم لا یقولون بالسنۃ والحق الا لسنۃ رسول للہ صلی اللہ علیہ وسلم”
(کتاب الام ج:1 ص:479)
3: وقول علی رضی اللہ عنہ : ان من السنۃ ، ھذا الفظ یدخل فی المرفوع عندھم ، وقال ابو عمر فی (التفصی )واعلم ان الصحابی اذا اطلق اسم السنۃ فالمراد بہ سۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم ۔
(عمدۃ القاری ج:4 ص:389)
4: واعلم ان لفظۃ السنۃ یدخل فی المرفوع عندھم ۔
(نصب الرایہ ج:1 ص:393)
5: اور یہ بات اصول حدیث میں واضح ہے کہ جب صحابی کسی امر کے بارے میں کہے کہ یہ سنت ہے تو اس سے مراد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہی ہوتی ہے
(آپ کے مسائل اور ان کا حل ج:2 ص:142مبشر ربانی غیرمقلد)
مُجیب: مفتی شبیر احمد