نماز میں مقتدی کا امام کے پیچھے سورۃ فاتحہ پڑھنا اور اس کے بعد کی سورۃ پڑھنا کیسا ہے؟ نیز سری اور جہری دونوں صورتوں کی وضاحت فرما دیں۔
1 Answers
مسلک ِحنفی کے مطابق وہ تمام نمازیں جو امام کے پیچھے پڑھی جائیں، خواہ اُن میں قرأت سراً (آہستہ) ہو، یا جہراً (آوازسے) ہو، دونوں صورتوں
میں مقتدی تکبیر تحریمہ کے بعد صرف ثناء پڑھے، اور اگر جہری قراءت شروع ہو چکی ہو، تو پھر ثناء بھی نہ پڑھے، لہٰذا مقتدی کا امام کے پیچھے قراء ت کرنا جائز نہیں ہے:
وتكره القراءة خلف الإمام عند أبي حنيفة وأبي يوسف رحمهما اللہ تعالى. هكذا في الهداية. (عالم گیری)[۱]
(والمؤتم لا يقرأ مطلقا) ولا الفاتحة في السرية اتفاقا، وما نسب لمحمد ضعيف كما بسطه الكمال. (فإن قرأ كره تحريما) وتصح في الأصح.(در مختار)
Please login or Register to submit your answer