میرا سوال یہ ہے کہ اگر کسی شخص کو جمعہ کی نماز سے پہلے پہلےکوئی عذر لاحق ہو جائے مثلاً اسکی نکسیر پھوٹ جائے یا جسم کے کسی حصےسے خون نکلنے لگے، اور وہ خون مسلسل جاری رہے یہاں تک کہ جمعہ کی اقامت بھی کہی جانے لگے تو اب اس شخص کے لیے کیا حکم ہے؟ کیا وہ اسی حالت میں وضو کر کے جمعہ میں شرکت کرے یا وہ خون کے رکنے کا انتظار کرے اور بعد میں ظہر کی نماز ادا کرے؟ نیز ایسے شخص کے لیے عیدین اور نماز جنازہ کا حکم بھی بیان فرما دیں۔
جزاک اللّٰہ خیرا و احسن الجزاء
Please login or Register to submit your answer