QuestionsCategory: نمازفرض نماز میں بھولنے پر سجدہ سہو
Mufti Pirzada Akhound asked 6 years ago

سوال:

فرض نماز جب اکیلا پڑھتا ہو اور اس میں بھول جاتا ہو تو سجدہ سہو کرنے پر نماز پوری ہو جائےگی؟

راجہ خان

1 Answers
Mufti Pirzada Akhound answered 6 years ago

الجواب حامداً ومصلیاً
 نماز کے دوران نماز کے واجبات میں سے کوئی واجب بھولے سے چھوٹ جائے یا کسی واجب کو دو مرتبہ ادا کیا ہو یا کسی واجب کو اُس کے محل سے مؤخر کردیا ہو یا فرض کی ادائیگی میں تاخیر ہوئی ہو (کہ درحقیقت وہ بھی ترکِ واجب ہے) ، تو اِن تمام صورتوں میں ’’ سجدۂ سہو‘‘ لازم ہوجاتا ہے ۔
سجدۂ سہو درج ذیل وجوہ کی بنا پر واجب ہوتا ہے :
۱۔ نماز کے واجبات میں سے کسی واجب کو بھول کر ترک کردے ، مثلاً سورۂ فاتحہ پڑھنا یا اُس کے بعد سورت ملانا بھول گیا۔
۲۔ کسی واجب کو اُس کے اصل مقام سے مؤخر کردے، مثلاً فرض کی پہلی دو رکعات اور باقی تمام نمازوں کی ہر رکعت میں پہلے سورت پڑھ کر پھر سورۂ فاتحہ پڑھی۔
۳ ۔ کسی فرض یا واجب کے ادا کرنے میں ایک رکن کی مقدار تاخیر کردی، مثلاً قعدۂ اولیٰ میں اَلتَّحیات پوری پڑھنے کے بعد ایک رکن کی مقدار خاموش بیٹھا رہا اور تیسری رکعت کے لئے قیام میں تاخیر ہوگئی ۔
۴۔ کسی واجب کو دو مرتبہ ادا کرے، مثلاً فرض کی پہلی دو رکعتوں میں سے کسی رکعت میں سورۂ فاتحہ مکمل یا اُس کا اکثر حصہ دو بار پڑھ لیا۔
۵۔ کسی واجب کو تبدیل کردے، مثلاً ظہر اور عصر کی نماز میں قراء ت جہراً یعنی اونچی آواز سے کی یا مغرب، عشاء اور فجر کی نماز میں قراء ت آہستہ آواز میں کی ۔
۶۔ کسی فرض یا واجب کو اُس کے اصل مقام سے مُقَدَّم کردے، مثلاً رکوع سے پہلے سجدہ کرلے ۔
۷۔ کسی فرض کو بھولے سے دو مرتبہ ادا کرے، مثلاً کسی رکعت میں دو مرتبہ رکوع کرلے یا تین سجدے کرلے۔
عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِنِ الْخُدْرِیِّ رضی اللہ عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ اِذَاصَلّٰی اَحَدُکُمْ فَلَمْ یَدْرِ زَادَ اَمْ نَقَصَ فَلْیَسْجُدْ سَجْدَتَیْنِ وَھُوَقَاعِدٌ۔
(سنن ابی داؤد ج1 ص154 باب من قال یتم علی اکثر ظنہ، صحیح مسلم ج 1ص211 باب النھی عن نشد الضالۃ فی المسجد)
ترجمہ: حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی نماز پڑھے اور اسے پتا نہ چلے کہ کم پڑھی ہے یا زیادہ، تو اسے چاہئے کہ (آخری تشہد) بیٹھنے کی حالت میں دو سجدے کرلے۔
واذا شک فی صلوٰتہ قال فی فتح القدیر
قید بہ لانہ لو شک بعد الفراغ منہا او بعد ما، قعد قدر تشہد لایعتبر۔۔۔الخ
رد المحتار باب سجود السہو،قبیل صلوٰۃ المریض ج ۲ ص ۹۲سعید
فقط واللہ اعلم بالصواب
مفتی پیر زادہ اخوند