QuestionsCategory: نمازسفر میں منت کے نوافل کا حکم
اعجاز علی asked 5 years ago

اگر کوئی شخص منت مانے کہ روزانہ کچھ نوافل پڑھے گا تو ان نوافل کا سفر میں کیا حکم ہے؟ آیا یہ  سفر میں معاف ہوں گے یا پڑھنے پڑیں گے؟

والسلام: اعجاز علی

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 5 years ago

جواب:
منت کے نوافل پڑھنا لازم ہوتا ہے، اس لیے سفر بھی ہو تب بھی ان  نوافل کو ادا کرنا ضروری ہے۔ اگر کسی دن ادا نہ کر سکیں تو دوسرے دنوں میں ان کی قضاء کرنا ضروری ہے۔ علامہ علاء الدین محمد بن علی الحصکفی (م1088ھ) لکھتے ہیں:
ومن نذر نذرا مطلقا أو معلقا بشرط وكان من جنسه واجب… وهو عبادة مقصودة… ووجد الشرط المعلق به لزم الناذر…كصوم وصلاة وصدقة.  (الدر المختار:ج5 ص337)
ترجمہ: جس شخص نے مطلقا نذر مانی (یعنی بغیر شرط کے) یا کسی شرط سے معلق کر کے مانی اور جس کام کی نذر مانی  تھی اس  کی جنس سے کوئی واجب ہو  اور وہ مقصودی عبادت ہو  تو اگر وہ شرط پائی گئی جس پر کام کو معلق کیا تھا تو نذر ماننے والے پر اس  نذر کو پورا کرنا واجب ہے جیسے روزہ، نماز یا صدقہ کی منت
واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ
سرگودھا، پاکستان
28-  ربیع الاول 1440ھ
7-  دسمبر 2018