QuestionsCategory: نمازرکوع اور سجدہ کی تسبیحات کی مقدار
ابوحفص asked 5 years ago

نماز میں رکوع اور سجدہ کی تسبیح کا تعداد حداقل کتنا ہونا چاہیے؟

کیا ایک بار جائز ہے؟اگر جائز ہے تو کیا معذور کیلیے ہے یا سب کیلیے عذر کے بغیر؟

ابوحفص ایران سے۔

1 Answers
Mufti Mahtab Hussain Staff answered 5 years ago

الجواب حامدا ومصلیا ومسلما؛
تین مرتبہ تسبیح رکوع و سجود میں پڑھنا مسنون ہے اس سے زائد جتنی آسانی سے پڑھ سکے پڑھے لیکن عدد میں پڑھی جائے۔
إِذَا رَكَعَ أَحَدُكُمْ، فَقَالَ فِي رُكُوعِهِ: سُبْحَانَ رَبِّيَ العَظِيمِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، فَقَدْ تَمَّ رُكُوعُهُ، وَذَلِكَ أَدْنَاهُ۔ (ترمذی:261)
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل فرماتے ہیں:جب تم میں سے کوئی رکوع کر ے اور اپنے رکوع میں تین مرتبہ یہ کہے”سُبْحَانَ رَبِّيَ العَظِيمِ “ تو اُس نے اپنا رکوع مکمل کرلیا ، اور یہ کم سے کم مقدار ہے۔
سجدہ کی تسبیحات اور اُس کی تعداد:
وَإِذَا سَجَدَ، فَقَالَ فِي سُجُودِهِ: سُبْحَانَ رَبِّيَ الأَعْلَى ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، فَقَدْ تَمَّ سُجُودُهُ، وَذَلِكَ أَدْنَاهُ۔ (ترمذی:261)
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل فرماتے ہیں : جب تم میں سے کوئی سجدہ کر ے اور اپنے سجدہ میں تین مرتبہ یہ کہے : ”سُبْحَانَ رَبِّيَ الأَعْلَى“ تو اُس نے اپنا سجدہ مکمل کرلیا ، اور یہ کم سے کم مقدار ہے۔
رکوع اور سجدہ کی تسبیحات سنت ہیں اس لیے اگر کوئی ان تسبیحات کو نہ بھی پڑھے تب بھی نماز ہو جائے گی لیکن مسنون یہی ہے کہ ان کو پڑھا جائے اور مستحب عدد تین ہیں۔ واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
مرکزا ھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
منگل 22 جمادی الاول 1440ھ مطابق 29 جنوری 2019