حضرت میں یونیورسٹی کا اسٹوڈنٹ ہوں عصر کی نماز کے وقت کلاس ہوتی ہے تو میں جماعت کے ساتھ نہیں مل سکتا پھر ہم بعد میں نماز پڑھتے ہیں پوچھنا یہ تھا کہ ہم وہاں مسجد کی بائونڈری [حدود] کے اندر دوبارہ جماعت کراسکتے ہیں؟ یا اگر کوئی جماعت کروا رہا ہو تو ان کے ساتھ نماز پڑھ سکتے ہیں؟ کیونکہ بہت سے لڑکے وہاں پر بعد میں بھی جماعت کرواتے رہتے ہیں لیکن ایگزیٹ اسی جگہ نہیں باہر صحن میں یا پانچ ساتھ صفیں چھوڑ کر سائڈ پر جماعت کرواتے ہیں تو کیا ایسا کرنا صحیح ہو گا؟
بسم الرحمن الرحیم
واضح رہے کہ دوسری جماعت اس مسجد میں جائز ہوتی ہے جس میں امام اور نمازی اور موذن مقرر نہ ہو یا محلہ والوں نے بغیر اذان کے اعلان کے یا اذان کے بغیر جماعت کی ہو یعنی محلہ والوں کو اس جماعت کا پتہ نہ چلا ہو۔ لہذا صورت مسئولہ میں دوسری جماعت جائز نہیں اور اگر وہاں جماعت ہو رہی ہو تو اس میں شامل ہونا بھی درست نہیں۔
چنانچہ علامہ ابن عابدین شامی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
ویکرہ تکرار الجماعۃ باذان واقامۃ فی مسجد محلۃ لا فی مسجد طریق او مسجدلاامام لہ ولاموذن لہ] یکرہ تحریما] ۔۔۔ الا اذا صلی بھما فیہ اولا غیر اھلہ او اھلہ لکن بمخا لفۃ الاذان ولو کرر اھلہ بدونھما او کان مسجد طریق ۔ شامیہ ؛[۲/۳۴۲] مطلب فی تکرار الجماعۃ
ترجمہ: محلہ کی مسجد میں دوسری جماعت کرانا مکروہ ہے ہاں اگر راستہ کی مسجد ہو یا ایسی مسجد ہوجس میں ا مام اور موذن مقرر نہ ہواس میں دوسری جماعت جائز ہے۔
البتہ اگر محلہ کی مسجد میں پہلے غیر محلہ کے لوگوں نے جماعت کرائی ہو یا خود محلہ والو نے بغیر اذان کے جماعت کوائی ہو یا اس مسجد میں محلہ والوں نے اذان واقامت کے بغیر یا راستہ کی ایسی مسجد ہو جس میں کوئی امام یا مقتدی مقررنہ تو اس میں دوسری جماعت جائز ہے۔فقط واللہ اعلم بالصواب
Please login or Register to submit your answer