QuestionsCategory: نمازترک رفع الیدین کے متعلق ایک روایت کی وضاحت
سعد سلیم asked 4 years ago

 ایک حدیث کے متعلق پوچھنا تھا حضرت جابر بن سمرہؓ سے ایک حدیث نقل کی جاتی ہے جس کا خلاصہ یہ ہے:

 حضورصلی اللہ علیہ و سلم ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا مجھے کیا ہوگیا ہے کہ میں تمھیں اس طرح رفع یدین کرتے ہوئے دیکھ رہا ہوں  جیسے شریر گھوڑوں کی دمیں اٹھی ہوئی ہوں، نماز میں سکون اختیار کرو۔

(یہ حدیث مختلف کتب احادیث میں مروی ہے۔ آپ رہنمائی فرمائیں)

1 Answers
Molana Abid Jamshaid Staff answered 4 years ago

اولاً مکمل روایت ملاحظہ فرمائیں:
عن جابر بن سمرة قال خرج علينا رسولُ اللهِ صلى الله عليه وسلم. فقال: مالي أراكم رافعي أيديكم كأنها أذنابُ خيلٍ شُمُسٍ! اسكُنوا في الصلاةِ …
صحيح مسلم۔ رقم الحدیث : 430
ترجمہ:      حضرت جابر بن سمرۃ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس آئے تو فرمایا :کیا بات ہے کہ  میں تمہیں اپنے ہاتھوں کوشریرگھوڑوں کی دموں کی طرح اٹھاتے ہوئے دیکهتا ہوں تم نماز میں سکون اختیار کرو۔
واضح رہے کہ صحیح مسلم کی روایت بالکل درست ہے اور اس حدیث کو کئی فقہاء و محدثین اور محققین نے ترک رفع یدین کی دلیل بنایا ہے۔ ان کے نام یہ ہیں:
1:            امام ابوالحسین احمد بن محمد بن احمد القدوری البغدادی الحنفی  (ت428ھ) ([1])
2:            شمس الائمہ امام محمد بن احمد بن ابی سہل السرخسی (ت483 ھ) ([2])
3:            علامہ علاء الدین ابو بكر بن مسعود بن احمد الکاسانی الحنفی (ت587ھ)  ([3])
4:            امام ابو محمد علی بن زکریا المَنْبِجِی الحنفی (ت686ھ) ([4])
5:            علامہ فخر الدین عثمان بن علی زیلعی الحنفی (ت743ھ)  ([5])
6:            امام جمال الدین ابو محمد عبد الله بن یوسف بن محمد الزیلعی الحنفی (ت 762ھ) ([6])
7:            حافظ بدر الدین محمود بن احمد بن موسیٰ العینی الحنفی (ت855ھ) ([7])
8:            علامہ زین الدین بن ابراہیم بن محمد المعروف ابن نجیم الحنفی (ت970ھ)  ([8])
9:            ملا علی بن سلطان محمد القاری الھروی الحنفی (ت1014ھ) ([9])
10:         علامہ شیخ محمد ہاشم سندھی (ت1174) ([10])
11:         حضرت مولانا محمد یعقوب ناناتوی (ت1302ھ) ([11] )
12:         شیخ الاسلام علامہ شبیر احمد عثمانی(ت1369ھ) ([12])
13:          شیخ الاسلام مولانا ظفر احمد عثمانی (ت1394ھ) ([13])
14:         مولانا الشیخ محمد عبد اللہ بن مسلم البہلوی (ت1398ھ) ([14])
15:         شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندھلوی (ت1402ھ) ([15])
16:         رئیس المناظرین حجۃ اللہ فی الارض مولانا محمد امین صفدر اکاڑوی (ت1421ھ) ([16])
17:         مناظر اسلام حضرت مولانا حبیب اللہ ڈیروی   ([17])
اس روایت کے الفاظ  ” اُسْكُنُوْا فِي الصَّلَاةِ “  (نماز میں سکون اختیار کرو!) سے رکوع اور سجود والے رفع یدین کا ترک ثابت ہوتا ہے۔
 علامہ بدر الدین محمود بن احمد العینی اور امام جمال الدین ابو محمد عبد الله بن یوسف الزیلعی نے اس حد یث کے متعلق تصریح کی ہے:
انما یقال ذلک لمن یر فع یدیہ فی اثناء الصلوۃ وھو حا لۃ الرکوع او السجود ونحو ذلک. ([18])
ترجمہ:       یہ الفاظ (کہ نماز میں سکون اختیار کرو!)اس شخص کو کہے جاتے ہیں جو دوران نماز رفع یدین کر رہا ہو اور یہ حالت رکوع یا سجود وغیرہ کی ہوتی ہے۔
([1] )           التجرید: ج2ص519
([2] )           المبسوط للسرخسی: ج1 ص25
([3] )           بدائع الصنائع للکاسانی: ج1 ص207
([4] )           اللباب فی الجمع بین السنۃ والکتاب: ج1ص256
([5] )           تبیین الحقائق شرح کنز الدقائق: ج1 ص311
([6] )           نصب الرایۃ فی تخریج احادیث الہدایۃ:  ج1ص472
([7] )           شرح سنن ابی داؤد: ج3ص29
([8] )           البحر الرائق شرح کنز الدقائق: ج1 ص341
([9] )           فتح باب العنایۃ:  ج1ص258
([10] )          کشف الرین
([11] )          اعلاء السنن للعثمانی: ج3ص56
([12] )          فتح الملہم: ج3 ص317
([13] )          اعلاء السنن للعثمانی: ج3ص56
([14] )          ادلۃ الحنفیۃ:ص167
([15] )          اوجز المسالک: ج 2ص66
([16] )          تجلیات صفدر: ج2، ص313
([17] )          نور الصباح: ج1 ص76
([18] )          شرح سنن  ابی داؤد للعینی: ج3ص297، نصب الرا یۃ: ج1ص472
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
17۔صفر 1442
05۔اکتوبر2020