QuestionsCategory: خواتینکیا عورت مرد سے بیعتِ کر سکتی ہے
حافظہ فاطمہ asked 5 years ago

میرا سوال یہ ہے کہ کیا عورت کسی مرد سے بیعت کر سکتی ہے؟ دلیل کے ساتھ جواب دیجیے

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 5 years ago

جی ہاں عورت مرد سے بیعت کر سکتی ہے۔
اس کی دلیل صحیح البخاری کی یہ روایت ہے:
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:

أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَمْتَحِنُ مَنْ هَاجَرَ إِلَيْهِ مِنْ الْمُؤْمِنَاتِ بِهَذِهِ الْآيَةِ بِقَوْلِ اللَّهِ { يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَاءَكَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَكَ إِلَى قَوْلِهِ غَفُورٌ رَحِيمٌ } قَالَ عُرْوَةُ قَالَتْ عَائِشَةُ فَمَنْ أَقَرَّ بِهَذَا الشَّرْطِ مِنْ الْمُؤْمِنَاتِ قَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ بَايَعْتُكِ كَلَامًا وَلَا وَاللَّهِ مَا مَسَّتْ يَدُهُ يَدَ امْرَأَةٍ قَطُّ فِي الْمُبَايَعَةِ مَا يُبَايِعُهُنَّ إِلَّا بِقَوْلِهِ قَدْ بَايَعْتُكِ عَلَى ذَلِكِ

(صحیح البخاری:ج2 ص726 باب إذا جاءكم المؤمنات مهاجرات)

ترجمہ:آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس جو عوررتیں آتیں آپ ان کا امتحان اس آیت کے مطابق لیتے ﴿ يٰٓاَيُّهَا النَّبِيُّ اِذَا جَاۗءَكَ الْمُؤْمِنٰتُ يُبَايِعْنَكَ عَلٰٓي اَنْ لَّا يُشْرِكْنَ بِاللّٰهِ شَـيْـــــًٔـا﴾ [ترجمہ:اے پیغمبر ! جب تمہارے پاس مومن عورتیں اس بات پر بیعت کرنے کو آئیں کہ خدا کے ساتھ نہ تو شرک کریں گی اور نہ چوری کریں گی اور نہ بدکاری کریں گی اور نہ اپنی اولاد کو قتل کریں گی اور نہ اپنے ہاتھ پاؤں میں کوئی بہتان باندھ لائیں گی اور نہ نیک کاموں میں تمہاری نافرمانی کریں گی تو ان سے بیعت لے لو اور ان کے لئے خدا سے بخشش مانگو ۔ بیشک خدا بخشنے والا مہربان ہے]حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ جو عورتیں یہ شرائط قبول کر لیتی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم ان سے فرماتے کہ میں نے تم سے زبانی بیعت کر لی۔بخدا آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا ہاتھ بیعت لیتے وقت کسی عورت کے ہاتھ سے مس نہیں ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم عورتوں  بیعت کے وقت صرف زبان سے بیعت فرماتے تھے۔
یعنی عورت مرد سے بیعت کر سکتی ہے البتہ ہاتھ مس کیے بغیر بیعت کرے گی جیسے زبانی بیعت۔
واللہ اعلم بالصواب
ابو محمد شبیر احمد حنفی