الجواب حامدا ومصلیا
جو بھی طریقہ ہو اس سے غیر ضروری بال کاٹنا جائز ہے خواہ کریم ہو یا بیلڈ ہو شریعت میں کسی خاص چیز اور خاص طریقہ کا تعیین نہیں کیا گیا۔
قال ابن عابدین رحمہ اللہ تحت قولہ ویستحب حلق عانۃ: قال فی الھندیہ:ولو عالج بالنورۃیجوز کذا فی الغرائب وفی الاشباہ والسنۃ فی عانۃ المراۃ النتف۔
۵، ؍۲۶۱،
ترجمہ :امام ابن عابدین اس عبارت کے تحت ‘ویستحب حلق عانت’ بغل کے بال حلق یعنی مونڈنا مستحب ہے اس کے تحت لکھتے ہیں اسی طرح فتاوی ہندیہ میں لکھا ہے اگر اس نے اپنا علاج کیا چونے کے ساتھ تو یہ جائز ہے اسی طرح غرائب میں لکھا ہے اور الاشباہ والنظائر میں لکھا ہے کہ عورت کیلئے بھی مستحب ہے کی وہ اپنے بغل کے بالوں کو اکھیڑے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء مرکز اہل السنۃ والجماعۃ
سرگودھا پاکستان
23 نومبر 2019 بمطابق 25 ربیع الاول 1441ھ
و
Please login or Register to submit your answer