QuestionsCategory: خواتینعورتوں کو مسجد اور عیدگاہ جانے سے روکنا
Molana Abid Jamshaid Staff asked 6 years ago

عورتوں پر نماز (جمعہ و عید) پرواجب نہیں ہےمگر چند لوگ عورتوں کو مسجد و عیدگاه میں لانے کی ضد کرتے ہیں.قران و سنت کی روشنی میں رہنمائی کریں۔

المستفتی: غلام قادر مغل

1 Answers
Molana Abid Jamshaid Staff answered 6 years ago

عورت کا معنی ہی پردہ کی چیز ہے لہذا عبادت کے نام پر اس کو مسجد میں لانا سوائے شرارت کے اور کچھ نہیں کتب احادیث میں ہے کہ حضور علیہ السلام نے فرمایا عورت کے لیے افضل و بہتر یہ ہے کہ اپنے گھر کے تاریک کمرے کےکونہ میں نماز ادا کرے۔ ابتدائےاسلام میں عورتوں کو دین کے بنیادی احکامات ،مسائل اور آداب سے روشناس کرنے کے لیے مختلف اجتماعات مثلاً فرض نماز ،جمعہ ،عیدین وغیرہ میں شرکت کی اجازت تھی۔ جب یہ ضرورت پوری ہوئی اور عورتیں بنیادی مسائل واحکام سے واقف ہو گئیں تو انہیں ان اجتماعات سے روک دیا گیا ۔مندجہ ذیل روایات اس پر شاہد ہیں ۔

دلیل نمبر1:

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ النَّبِىِّ -صلى الله عليه وسلم- قَالَ « صَلاَةُ الْمَرْأَةِ فِى بَيْتِهَا أَفْضَلُ مِنْ صَلاَتِهَا فِى حُجْرَتِهَا وَصَلاَتُهَا فِى مَخْدَعِهَا أَفْضَلُ مِنْ صَلاَتِهَا فِى بَيْتِهَا ».
(سنن ابی داؤد:ج1 ص19)
ترجمہ:حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت ہے حضور علیہ السلام نے فرمایاعورت کی وہ نماز جو کمرے میں پڑھے صحن میں نماز پڑھنے سے افضل ہے اور تاریک جگہ نمازپڑھنا سب سے زیادہ افضل ہے۔

دلیل نمبر2:

صحیح ابن خزیمہ اور دیگر احادیث کی کتب میں ایک لمبی روایت ہےجس کا حاصل یہ ہے کہ صحابیہ ام حمید الساعدیہ اللہ کے نبی کے پاس آئیں اور عرض کی کہ میری خواہش ہے کہ آپ کی اقتدا ءمیں باجماعت نماز ادا کروں آپ علیہ السلام نے تفصیلا ان کو بات سمجھائی پوری گفتگو کا خلاصہ یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہیں جو اجر و ثواب گھر کی اندھیری جگہ پر نماز پڑھنے کاملے گااتنا اجر و ثواب میرے پیچھے باجماعت نماز پڑھنے کا نہیں ملے گایہ سن کر ام حمید الساعدیہ نے حکم دیا کہ گھرکی تاریک جگہ پر نماز کی جگہ بنائی جائے اور وفات تک وہی پر نماز پڑھتی رہیں کبھی مسجد میں نہیں آئیں۔
(صحیح ابن خزیمہ:ج2ص815،مسند احمد:ج18ص424)

دلیل نمبر3:

عَنْ عَائِشَۃَ رضی اللہ عنہاقَالَتْ لَوْاَدْرَکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم مَااَحْدَثَ النِّسَائُ لَمَنَعَھُنَّ الْمَسْجِدَ کَمَا مُنِعَتْ نِسَائُ بَنِیْ اِسْرَائِیْلَ۔
(صحیح البخاری ج1ص120 باب خروج النساء ای المساجد الخ،صحیح مسلم ج1ص183 باب خروج النساء الی المساجدالخ)
ترجمہ: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آج اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان باتوں کو دیکھ لیتے جو عورتوں نے اختیار کر رکھی ہیں تو عورتوں کو مسجد جانے سے ضرور روک دیتے ،جس طرح بنی اسرائیل کی عورتیں روک دی گئی تھیں۔

دلیل نمبر4:

حضرت عبداللہ بن مسعود عورتوں کو مسجد میں آنے سے منع کرتے تھے۔
(مصنف عبد الرزاق:ج3ص58)

دلیل نمبر5:

حضرت عبداللہ بن عمر کسی عورت کو مسجد میں دیکھتے تو کنکریاں مار کر مسجد سے نکال دیتے۔
(عمدۃ القاری شرح صحیح البخاری :ج4ص647)

دلیل نمبر6:

عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضی اللہ عنہ اَنَّہٗ کَانَ لَا یَخْرُجُ نِسَائُ ہٗ فِی الْعِیْدَیْنِ
(مصنف ابن ابی شیبۃ ج 4ص234 ،باب من کرہ خروج النساء الی العیدین رقم 5845 )
ترجمہ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کی بیویاں نماز عیدین کے لیے نہیں جاتی تھیں۔

دلیل نمبر7:

عَنْ ھِشَامِ بْنِ عُرْوَۃ عَنْ اَبِیْہِ اَنَّہٗ کَانَ لَایَدَعُ اِمْرَأۃً مِّنْ اَھْلِہٖ تَخْرُجُ اِلٰی فِطْرٍ وَلَااَضْحٰی ۔
(مصنف ابن ابی شیبۃ ج 4ص234 ،باب من کرہ خروج النساء الی العیدین رقم 5846)
ترجمہ: ہشام بن عروہ اپنے والد عروہ بن زبیر بن عوام کے بارے میں فرماتے ہیں کہ وہ اپنے گھر کی کسی عورت کو عیدالفطر اور عید الاضحی کی نماز پڑھنے کے لیے نہیں جانے دیتے تھے۔

دلیل نمبر8:

عَنْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بْنِ القَاسِمِ قَالَ کَانَ الْقَاسِمُ اَشَدَّ شَیْئٍ عَلَی الْعَوَاتِقِ ، لَایَدَعُھُنَّ یَخْرُجْنَ فِی الْفِطْرِ وَالْاَضْحٰی۔
(مصنف ابن ابی شیبۃ ج4ص234 ،باب من کرہ خروج النساء الی العیدین رقم 5847)
ترجمہ: حضرت عبدالرحمن بن قاسم کہتے ہیں کہ قاسم بن محمد بن ابی بکر صدیق رحمہ اللہ نوجوان عورتوں کے بارے میں بہت سخت تھے کہ انہیں عیدالفطر اور عیدالاضحی میں نہیں جانے دیتے تھے۔

دلیل نمبر9:

عَنْ اِبْرَاھِیْمَ قَالَ یُکْرَہُ خُرُوْجُ النِّسَائِ فِی الْعِیْدَیْنِ ۔
(مصنف ابن ابی شیبۃ ج4 ص234 ،باب من کرہ خروج النساء الی العیدین رقم 5844)
ترجمہ: جلیل القدر تابعی حضرت ابراہیم نخعی فرماتے ہیں کہ عورتوں کو عیدین کی نمازوں کے لئے جانا مکروہ ہے ۔
اس تمام کلام سے معلوم ہو گیا کہ عورتوں کومسجداور عیدگاہ میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
مجیب:مولانامحمد عاطف معاویہ