QuestionsCategory: خواتینعدت کے دوران صابن استعمال کرنا
Inam ul hassan asked 5 years ago

ایک عورت کا خاوند فوت ہو گیا ہے، کیا ایسی عورت دورانِ عدت صابن استعمال کر سکتی ہے؟

1 Answers
Molana Abid Jamshaid Staff answered 5 years ago

جواب:

عورت کے لیے چونکہ دورانِ عدت خوشبو کا استعمال شرعاً ممنوع ہے اس لیے خوشبودار صابن  کا استعمال کرنا تو منع  ہے البتہ اگر صابن  بغیر خوشبو کے ہو تو استعمال کر سکتی ہے۔

عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا تُحِدُّ امْرَأَةٌ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثٍ إِلَّا عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا وَلَا تَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ وَلَا تَكْتَحِلُ وَلَا تَمَسُّ طِيبًا الخ․

(صحیح مسلم: باب وجوب الاحداد فی عدۃ الوفاۃ رقم الحدیث  2739)

ترجمہ: حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورت اپنے شوہر  کی موت پر چار مہینے دس دن کے سوگ کے علاوہ اور کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ نہ کرے۔ عدت کے دنوں میں  عصب ( یعنی یمن کی بنی ہوئی چادر جو سادہ بھی ہوتی تھی اور معمولی سی رنگین بھی) کے علاوہ کوئی اور (بھڑکیلا اور شوخ) رنگین کپڑا استعمال نہ کرے، سرمہ استعمال نہ کرے،  خوشبو نہ لگائے۔

فتاویٰ عالمگیری میں ہے:

والحداد الاجتناب عن الطيب والدهن والكحل والحناء والخضاب الخ․

(فتاویٰ عالمگیری : ج1 ص523)

ترجمہ: عدت کے دوران عورت خوشبو سے، (خوشبو دار) تیل سے، سرمہ سے، مہندی سے، خضاب وغیرہ لگانے سے اجتناب کرے۔

واللہ اعلم بالصواب

دار الافتاء

مرکز اھل السنۃ والجماعۃ

سرگودھا، پاکستان

27-  ربیع الاول 1440ھ

6-  دسمبر 2018