عرض یہ ہے کہ آج کل ایک اکاؤنٹ چل رہا ہے بی فور یو[B4U] اس میں جتنی رقم رکھواؤ ہر مہینے میں ایک لاکھ پر 7 ہزار دیتے ہیں سات ہزار سے زیادہ ہوسکتا ہے پر کم نہیں ہوسکتا کیا یہ درست ہے رہنمائی فرمائیں؟کچھ لوگ اس کو مضاربت سے بھی تشبیہ دیتے ہیں اُس میں بھی رقم لے کر کاروبار کیاجاتا ہے کیا مضاربت اور اس میں مماثلت موجود ہے؟ اور اگر یہ مثل مضاربت کے ہے تو پھر اس کا کیا حکم ہے۔
واضح رہے کہ ہروہ معاملہ جس میں رقم دے کر اس پر متعین منافع لیا جاتا ہو یہ معاملہ شرعاً ناجائز ہے اور صورت مسئولہ میں بھی متعین نفع دیا جا رہا ہے کہ اگر ایک لاکھ دیا جائے تو ہر ماہ سات ہزار دیتے ہیں یہ سودی معاملہ ہے اور ناجائز ہے ۔
مذکورہ کمپنی کو مضاربت سے تشبیہ دینا درست نہیں کیونکہ مضاربت کی حقیقت یہ ہے کہ ایک آدمی کی طرف سے محنت، جبکہ دوسرے آدمی کی طرف سے سرمایہ ہواور مضاربت کے معاملے میں آپس کی رضامندی سے منافع میں سے سرمایہ کار اور محنت کرنے والے کا حصہ فیصد کے حساب سے متعین کرنا ضروری ہوتا ہے، اوراگر مضاربت میں بھی منافع میں سے حصہ متعین نہ کیا جائے تو ایسی صورت میں شرعاً معاملہ فاسد ہو جاتا ہے ۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
12۔صفر1442
30۔ستمبر2020
Please login or Register to submit your answer