حضرت عرض یہ کرنا تھا کہ دو بندوں کے درمیان دوسری شادی کا تذکرہ چل رہا تھا ایک نے جب دوسری شادی کا کہا تو دوسرے بندے نے لاحول والا قوۃ بولا تو بندے نے کہا کے تم نے یے کفریہ جملا کہا ہے اللّہ کا حکم پر لاحول پڑھا ہے…. سوال یہ ہے کے یہ جملا کہنا درست ہے؟ اور وہ بندہ ٹھیک بول رہا ہے ؟
طالب دعا
معاذ خورشید
1 Answers
باسمہ تعالی:
لاحول ولا قوۃ الا باللہ جملہ کفریہ نہیں ہے، بلکہ اس نے تعجب کے طور پر کہا ہے
لھذا یہ جملہ کہنا درست ہے اور قائل کو کفر کی نسبت کرنا صحیح نہیں ہے،
البتہ استہزاء کہنے سے بچنا چاہیے.( معتبرات الفقہ)
دار الافتاء مرکز اھل السنۃ والجماعۃ
سرگودھا، پاکستان
06 ربیع الاوّل 1440ھ بمطابق 15 نومبر 2018
Please login or Register to submit your answer