QuestionsCategory: جدید مسائلالکوحل پرفیوم
معاذ خورشید asked 5 years ago

حضرت عرض یہ کرنا تھا کہ الکوحل پرفیوم جو آرہی ہیں آج کل اس کا استعمال کیسا ہے اور کپڑے پر لگی ہو تو نماز ہوجاتی ہے ؟

معاذ خورشید

1 Answers
Mufti Mahtab Hussain Staff answered 5 years ago

پرفیوم وغیرہ میں جو الکوحل ڈالا جاتا ہے، اگر وہ انگور، کشمش اور کھجور وغیرہ سے بنا ہو تو ایسے الکوحل کے ملاوٹ شدہ پرفیوم وغیرہ استعمال کرنا جائز نہیں ہے لیکن عموما پرفیوم اور دوائیوں میں جو الکوحل ملا ہوتا ہے وہ انگور کشمش سے نہیں بنتا ہے، بلکہ گیہوں، آلو، شکرقند وغیرہ سے بنتا ہے، اس لیے ایسا الکوحل پرفیوم اور دوا میں استعمال کرنے کی گنجائش ہے۔
في ’’ تکملۃ فتح الملہم ‘‘ : حکم الکحول المسکرۃ(Alcohals) فإنہا إن اتخذت من العنب أو التمر فلا سبیل إلی حلتہا أو طہارتہا ، وإن اتخذت من غیرہا فالأمر فیہا سہل علی مذہب أبي حنیفۃ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وإن معظم الکحول التي تستعمل الیوم في الأدویۃ والعطور وغیرہا لا تتخذ من العنب أو التمر ، إنما تتخذ من الحبوب أو القشور أو البیترول وغیرہ ، وحینئذ ہناک فسحۃ في الأخذ بقول أبي حنیفۃ عند عموم البلوٰی
تکملہ فتح الملہم میں ہے: الکوحل مسکرہ کا حکم یہ ہے کہ اگر اس کو انگور یا کھجور سے لیا گیا ہے تو اس کی حالال اور پاک ہونے کی کوئی صورت نہیں ہے اور اگر اس کو انگورہ اور کھجور کے علاوہ دیگر اشیاء سے بنایا گیا ہے تو امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے مذہب کے مطابق اس میں گنجائش موجود ہے۔
اور جو الکوحل جو آج کل دوائیوں اور عطر خوشبو وغیرہ میں استعمال ہوتا ہے یہ انگور اور کھجور سے نہیں بنتا بلکہ یہ گیہوں  سبزیوں اور پٹرول وغیرہ سے تیار ہوتا ہے اس لیے عموم بلوی کی وجہ سے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے مذہب کے مطابق اس کو استعمال کرنے کی گنجائش موجود ہے
(3/608 ، کتاب الطہارۃ ، الأشربۃ ، حکم الکحول المسکرۃ) واللہ تعالی اعلم بالصواب
دار الافتاء مرکز اھل السنۃ والجماعۃ
سرگودھا۔ پاکستان
19 جمادی الاوّل 1440ھ مطابق 25 جنوری 2019