کسی ایپ سے آن لائن گولڈ خریدنا اور پھر اس گولڈ کو اسی ایپ والے کو بیچنا کیسا ہے…؟ جیسے کہ فون پے…پے ٹی ایم وغیرہ سے…..اس مبیع گولڈ کی رقم استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں….؟
زیادہ تر کیا ہوتا ہے کہ مثلاً پے ٹی ایم..اس میں ٹرانزیکشن کی جو آفر ہوتی ہے اس افر کے انعام کی رقم وہ ہمارے گولڈ لوکر میں بشکل گولڈ دیتے ہیں…مثلاً آفر کے انعام کی رقم سو روپیہ ہے لیکن ایپ والے ان روپیہ کے بدلہ میں سو روپیہ کا جتنا گرام سونا یا چاندی ہو اتنا گرام وہ ہم کو دیتے ہیں…مثلا0٫050 گرام سونا ہمارے اس ایپ کا جو اکاونٹ ہو اس میں ڈائرکٹ جمع کر دیتے ہیں..
تو یہ جو اتنا گرام سونا اور چاندی ہم کو ملا تو اس کی رقم کو ہمارے دوسرے اکاؤنٹ میں کریڈت کرنا کیسا ہے؟….اس سے ملنے والی رقم جائز ہے یا نہیں…؟ بیع صرف میں نو شرائط ہے وہ اس بیع پر نافذ ہونگے یا نہیں….؟
سوال میں جو صورت ذکر کی گئی ہے اس سے ہمیں یہ سمجھ آتا ہے کہ گولڈ پر قبضہ نہیں ہوتا ، صرف اکائونٹ میں جمع ہوتا ہے۔ شریعت کا اصول ہے کہ منقولہ چیز کی خرید و فروخت اس وقت مکمل اور جائز کہلاتی ہے جب مبیع پر بائع کا قبضہ مکمل ہوجائے اور وہ جب چاہے اسے اپنے استعمال میں لاسکے یا کسی کو دے سکے یا فروخت کرسکے۔ لہذا یہ خرید وفروخت درست نہیں۔
ٹرانزیکشن کی آفر کے انعام کے طور پر رقم کے بجائے سونے کو اکائونٹ میں جمع کرنا اور اسے دوسرے اکائونٹ میں کریڈٹ کرنا۔۔۔ اس کی جب تک مکمل وضاحت نہ ہو جواب نہیں دیا جاسکتا۔ بہتر ہے کہ اس کی مکمل شرائط اور قواعد و ضوابط کی تفصیل کے ساتھ کسی مقامی دارالافتاء میں تشریف لے جائیں۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ
سرگودھا، پاکستان
11 ربیع الاول 1440ھ بمطابق 20 نومبر 2018
Please login or Register to submit your answer