Adil Adil asked 5 years ago

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
السوال:
میں نے شراکت داری میں کاروبار شروع کیا ہم تین بندے تھے دو سرمایہ کار تھے اور میری محنت تھی انہوں نے مجھے چاندی کا مال لے کر دیا تھا اور کاروبار کی شرائط یہ پائی تھی کہ جو نفع نقصان ہوگا تینوں میں برابر ہوگا میں اپنا منافع ہر مہینے نکال لیتا تھا جو سرمایہ کار تھے وہ اپنا منافع کاروبار میں لگا دیا کرتے تھے جب ہم نے کاروبار ختم کیا تو پیسے مارکیٹ میں پھنسے ہوئے تھے جیسے جیسے پیسے ملتے میں ان کو دیتا رہتا تھا آخر میں آکر کچھ پیسوں کا نقصان ہوگیا مارکیٹ سے نہیں ملے اب ان کا یہ مؤقف ہے تم نے تو اپنا منافع اٹھا لیا ہے اور تم نے ہی مال فروخت کیا تھا لہٰذا نقصان کے ذمہ دار تم ہو اب تم ہمیں پوری پیسے دو تو سوال یہ ہے کہ کیا یہ سارا نقصان میرے ذمہ ہو گا؟

1 Answers
Mufti Mahtab Hussain Staff answered 5 years ago

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ:
اگر آپ محض محنت کر رہے ہیں اور کاروبار میں آپ کا کوئی سرمایہ شامل نہیں بلکہ دوسرے دو حضرات ہی سرمایہ دار تھے تو اس صورت میں نقصان کا ذمہ دار آپ کو ٹھہرانا جائز نہیں۔
علامہ محمد امین ابن عابدین شامی [متوفیٰ1252ھ]فرماتے ہیں:
[بطل الشرط]کشرط الخسران علی المضارب۔
ردالمختار:ج8ص502
ترجمہ:مضارب[جس کے ذمہ صرف محنت ہے] پر یہ شرط عائد کرنا باطل اور غلط ہے کہ نقصان کی صورت میں وہ ذمہ دار ہو گا۔
واللہ اعلم بالصواب-