سوال یہ ہے کہ میرے دوست کا کام یہ ہے کہ وہ سود کو کم کرتا ہے اور اس کے بدلے پیسے لیتا ہے جیسے مثال کے طور پہ ایک شخص نے بینک سے ادہار لیا 100000 روپے اور اس پر سود 40000 ہے تو میرا دوست اسے فون کرے گا اور کہے گا کہ ہم آپ کا سود کم کرا سکتے ہیں کیا آپ کرانا چاہتے ہیں اور اس سود کم کرانے کے آپ 2000 روپے دینگے اگر وہ راضی ھوجاے تو میرا دوست اس کا فون آگے ایک کمپنی کو فورورڈ کرتا ہے اور وہ کمپنی بینک سے لنک میں ہوتی ہے وہ آگے کم کروا دیتی ہے اور میرے دوست کو اس کے بدلے پیسے ملتے ہیں اور یہ پیسے سود میں سے نہیں ملتے اور نا میرا دوست کا کوئی بینک سے لنک ہے میرے دوست کا اس کمپنی سے لنک ہے جو بینک سے لنک ہے تو کیا یہ پیسے میرے دوست کے لئے حلال ہیں یا حرام؟
جواب:
آپ کے دوست کایہ عمل سودی معاملات کوفروغ دینے کے لئے معاون بن رہا ہے کیونکہ سود کے کم ہونے پرلوگ سود پرقرضہ زیادہ لیں گےاور اس پر مزیدرغبت اور جرات کریں گے۔اس لئےیہ اجرت حلال نہیں اوراس نوکری سے احتراز لازم ہے۔فقط واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ
سرگودھا، پاکستان
2018/12/17
Please login or Register to submit your answer