QuestionsCategory: حج و عمرہحائضہ کا حج تمتع
عبد اللہ خان asked 4 years ago

حضرت مولانا محمد الیاس گھمن صاحب حفظہ اللہ
السلام علیکم!
ان سوالات کے جوابات مطلوب ہیں:
(1):        اگر عورت کو میقات سے قبل حیض آ گیا تو احرام کی نیت کرے گی ؟ اگر کرے گی تو طہارت تک احرام کی پابندیوں  میں رہے گی ؟
(2):        اگر دوران احرام پاک ہوگئی تو صرف غسل پر اکتفاء کرے گی  یا میقات  سے پھر سے احرام عمرہ تمتع یا حج تمتع کا باندھے گی ؟
(3):        اور اگر دوران احرامِ عمرۂ تمتع حیض آ گیا تو حج تک محرم رہےگی اور عمرہ کو حج کے بعد قضاء کرے گی یا کیاحکم شرعی ہے؟
جزاک اللہ خیرا

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 4 years ago

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
بالترتیب جوابات پیش ہیں:
[۱]:         جی ہاں! میقات پر یہ عورت احرام باندھے گی اور اسی احرام ہی کے ساتھ مکہ مکرمہ داخل ہو گی لیکن  طہارت تک احرام کی پابندیوں میں رہے گی۔ یعنی مسجد حرام میں نہیں  جائے گی بلکہ انتظار پاک ہونے کا انتظار کرے گی۔ پاک ہونے پر غسل کر کے  جا کر طواف کرے گی اور اپنا عمرہ کرے گی۔
[۲]:        صرف غسل پر اکتفاء کرے گی، چونکہ میقات سے احرام کی نیت اور پابندی کرتی رہی ہے اس لیے دوبارہ سے احرام باندھنے کی ضرورت نہیں۔
[۳]:        عمرۂ تمتع کے احرام کے دوران اگر حیض آ جائے تو  حیض کے بعد یہ محرم ہی رہے گی البتہ اس کی ممکنہ صورتیں تین ہو سکتی ہیں:
1:            اگر یہ  ایام حج آنے سے پہلے پہلے پاک ہو جائے تو پاک ہو کر اسی احرام سے عمرہ کے ارکان ادا کر لے اور احرام کھول دے۔ حج کے دن آنے پر حج کا احرام باندھ لے اور ارکان حج ادا کر لے۔
2:            اگر صورتحال یہ ہو کہ جونہی حیض سے پاک ہوئی تو ایام حج شروع ہو گئے اور یہ عمرہ نہ کر سکی تو اب عمرہ کا احرام کھول دے اور حج کا احرام باندھ کرحج کے افعال ادا کرے۔ حج کے بعد تمتع والے اس عمرہ کی قضا  کرلے۔اس عمرہ کے موخر ہونے کی وجہ سے دم ادا کرنا بھی لازم ہو گا۔
3:            ابھی پاک نہیں ہوئی تھی کہ ایامِ حج شروع ہوگئے اور یہ بدستور حالت حیض میں ہے تو اب اسی احرام سے حج کے افعال ادا کر لے لیکن طواف زیارت نہ کرے بلکہ پاک ہونے کے بعد طواف زیارت کرے۔ حج کے بعد عمرہ بھی قضاء کر لے۔ عمرہ کے موخر ہونے کی وجہ سے دم ادا کرنا بھی لازم ہو گا۔
واللہ اعلم بالصواب
(مولانا) محمد الیاس گھمن
02-اگست 2019ء