QuestionsCategory: حدیث و سنت“داڑھی تمام نبیوں کی سنت ہے” کا حوالہ
Adnan asked 5 years ago

“داڑھی تمام نبیوں کی سنت ہے۔” حدیث

کیا یہ حدیث حوالے کے ساتھ مل سکتی ہے؟

جزاک اللہ

1 Answers
Mufti Shabbir Ahmad Staff answered 5 years ago

الجواب:
ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ  رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
عشر من الفطرة قص الشارب وإعفاء اللحية والسواك واستنشاق الماء وقص الأظفار وغسل البراجم ونتف الإبط وحلق العانة وانتقاص الماء قال زكريا قال مصعب ونسيت العاشرة إلا أن تكون المضمضة․
(صحیح مسلم:  ج1 ص129 باب خصال الفطرة رقم الحدیث 261)
ترجمہ:  دس چیزیں فطرت میں سے ہیں:  مونچھوں کا کتروانا،داڑھی بڑھانا، مسواک کرنا، ناک میں پانی ڈالنا، ناخن تراشنا،بدن کے جوڑوں کو دھونا، بغل کے بال اکھاڑنا،زیر ناف بال صاف کرنا، پانی سے استنجاء کرنا۔ مصعب  راوی  کہتے ہیں کہ دسویں مجھے بھول گئی ہے، ممکن ہے کہ وہ کلی کرنا ہو۔
اس حدیث میں ڈاڑھی بڑھانے کو فطرت میں شمار کیا گیا ہے اور فطرت سے مراد وہ کام ہوتے ہیں جو انبیاء علیہم السلام  کے معمولات میں شامل ہوں۔  بالفاظ دیگر انبیاء علیہم السلام کی سنتوں کو فطرت کہتے ہیں۔ مشہور محدث وشارح مسلم علامہ  محی الدین ابو زکریا یحییٰ  بن شرف النووی (ت676ھ) فطرت کا معنی بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
قالوا: ومعناه أنها من سنن الأنبياء صلوات الله وسلامه عليهم
(شرح مسلم للنووی: ج1 ص128 باب خصال الفطرۃ)
ترجمہ: محدثین فرماتے ہیں کہ اس حدیث کا معنی یہ ہے کہ یہ دس چیزیں انبیاء کرام علیہم السلام کی سنتوں ہیں۔
لہذا اس حدیث کا معنی یہ ہے کہ  ڈاڑھی رکھنا تمام انبیاء علیہم السلام کی سنت ہے۔
دار الافتاء،
مرکز اھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
27 جنوری 2019ء