QuestionsCategory: مالی معاملاتبیع و شراء
Zeeshan Zafar asked 4 years ago

       محترم جناب مفتی صاحب

     السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

  بعد سلام کے عرض ہے کہ میری والدہ کا ایک مکان تھا جس پر کرائیداری کی وجہ سے ایک مقدمہ چل رہا تھا سن 1993ء میں اس کو میں نے اپنی والدہ سے خرید لیا جس کی قیمت اس وقت ایک لاکھ لگی تھی اور 50000(پچاس ہزار) میں نے اس وقت ادا کردیا تھا اور یہ معاہدہ ہوا تھا کہ باقی کے پچاس ہزار ہم تب ادا کریں گے جب مقدمہ ختم ہو جائے گا اور مکان پر قبضہ مجھے دیا جائے گا۔

  سن 2014ء میں میری والدہ کا انتقال ہوگیا اور سن 2019ء میں مکان کا مقدمہ ختم ہو گیا اور مکان وارثوں کے قبضہ میں آگیا۔

١.اب میرا سوال یہ ہے کہ میرا جو معاہدہ ہوا تھا وہ اب باقی رہا یا ختم ہو گیا.؟

٢.اگر معاہدہ ختم ہو گیا ہے تو پہلے دیے گئے پچاس ہزار رقم کی واپسی مجھے کہا سے ادا کی جائے گی اور کون اسکو ادا کرے گا؟

٣. اگر معاہدہ باقی ہے تو آگے کی خرید وفروخت کی کارروائی کیسے ہو گی جب کہ مکان کی موجودہ قیمت کافی بڑھ گئی ہے۔؟

1 Answers
Mufti Kefayat-Ullah answered 4 years ago

جواب
واضح رہے کہ اگر کوئی آدمی کسی چیز کو خرید لے تو وہ اس کی ملک میں آجاتی ہے
لہذا جب  آپ نے یہ زمین خرید لی تھی تو آپ اس زمین کے مالک بن گئےتھے  اور جو معاہدہ ہوا تھا اسی کے مطابق آپ پر  پچاس ہزار لازم ہونگے۔
واللہ اعلم بالصواب
دار الافتاء
مرکز اہل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
1 اکتوبر  2020ء