QuestionsCategory: بدعات ورسوماتغیر مسلموں کی رسومات میں شرکت اور کھانا
عمران احمد asked 5 years ago

سوال:- کیا غیر مسلموں کے جو دن ہوتے ہیں جن میں وہ رسم و رواج یا عید کرتے ہیں اپنے مذہب کی تو کیا ہمیں اگر ان کی طرف سے کچھ دیا جائے کھانے کے لیے تو کیا وہ کھانا چاہیے؟

اگر آپ کا جواب نہ میں ہو تو  پہلے اس پر نفی میں عمل کیا اس پر اب کوئی ملامت تو نہیں ہوگی؟

جزاک اللہ

1 Answers
Mufti Pirzada Akhound answered 5 years ago

الجواب حامدا و مصلیا مسلما:
غیر مسلم رسومات میں جو بھی کھانا وغیرہ بناتے ہیں وہ عموما ان کے بتوں اور غیر اللہ کے نام کا ہوتا ہے اس لیے اس میں سے کھانا جائز نہیں ہے اس لیے کہ غیر اللہ کے نام پر دی ہوئی چیز استعمال کرنا ناجائز اور حرام ہے۔
البتہ اگر ان دنوں کے علاوہ کھانا دیں جن کے بارے میں یہ یقین ہو کہ غیر اللہ کے نام کا نہیں تو اس کو کھانے میں کوئی حرج نہیں۔
وفی البزازیہ۔
وما یھدي المجوس یوم النیروز من أطعمتھم إلی الأشراف، ومن کان لھم معرفۃ لا یحل أخذ ذلک علی وجہ الموافقۃ معھم، وإن أخذہ لا علیٰ ذلک الوجہ لا بأس بہ، والاحتراز عنہ أسلم۔
الفتاویٰ البزازیۃ 4/333 زکریا
ترجمہ.
مجوسی نیروز کے دن معزز لوگوں کو جو کھانا دیتے ہیں اگر وہ شخص اس کو جانتا ہو کہ یہ کھانا نیروز کا پکا ہے تو اس آدمی کے لئے اس کھانے کو لینا جائز نہیں ہے ان کے ساتھ موافقت اور مشابھت کی وجہ سے۔ اگر وہ کھانا نیروز کا نہ ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن اس کے کھانے سے بچنا بہتر ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء مرکز اھل سنۃ والجماعۃ
سرگودہا پاکستان
18ربیع الاول 1440ھ بمطابق 27 نومبر 2018