حضرت میں نے دیوبند کی دارالافتاء کی ویب سائٹ پہ پڑھا ہے کہ “یزید کا فسق و فجور ثابت نہیں لہذا اس پہ لعن طعن کرنا جائز نہیں اور اسے رحمۃ اللہ کہنا اور امیرالمومنین کہنا جائز ہے”
لیکن میں نے جامعہ بنوریہ کی ویب سائٹ اور آپکی ویب سائٹ پہ پڑھا ہے کہ اسکے بارے میں اعتدال کا رستہ اختیار کرو۔ اور یہ بھی کہ اسکا فاسق و فاجر ہونا ثابت ہے۔
اب آپ اسکا حل بتائیں میں بہت زیادہ فکر مند ہوں۔
1 Answers
الجواب حامداومصلیا
واضح رہے کہ ہمارے جمہور علماء دیوبندکایہی نظریہ ہےکہ یزید کافاسق وفاجرہوناثابت ہے لیکن اس پرلعن طعن سے بچاجائےجیساکہ ہمارے ویب سائٹ والے فتوے میں اکابرین کے عبارات سے ثابت کیاگیاہے،البتہ علماء دیوبندمیں سے کچھ حضرات کانظریہ ہے کہ اس کافاسق وفاجرہوناثابت نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم بالصواب
Please login or Register to submit your answer