جناب مفتی صاحب گزارش ہے کہ عذاب قبر کے متعلق کوئی ویڈیو بیان ہو تو ان لوگوں کے لیے جو عذاب قبرکے متعلق یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ قبر میں کوئی عذاب نہیں ہےکیونکہ قرآن میں اللہ پاک فرماتے ہیں کہ “قیامت کے دن آپ لوگوں کو اٹھایا جائے گاخواب گاہوں سے” لہذا خواب گاہ ہے نہ کہ عذاب کی جگہ۔
محمد عبد اللہ۔ پشاور
ویڈیو بیان کے لیے ہماری ویب سائٹ کا وزٹ کیاجائے اور وہاں بیانات کے ضمن میں دیکھ لیا جائے۔ البتہ یہاں اتنا کہنامناسب معلوم ہوتا ہے کہ جو لوگ عذاب قبر کے منکر ہیں ان کو اللہ پاک کے عذاب سے ڈرنا چاہیےاور اپنے باطل نظریہ سے توبہ کرنی چاہیے کیونکہ یہ لوگ عذاب قبر کے انکار کی آڑ میں انجانے میں یا پھر جان بوجھ کر قرآن پاک کی کئی آیات اور اللہ کے نبی علیہ السلام کی کئی احادیث کا انکار کر رہے ہیں جو کہ انتہائی خطرہ کی بات ہےکیونکہ یہ مضمون کئی ایات اور کئی احادیث میں بڑی وضاحت سے آیا ہےاور تمام اہل السنت والجماعت کا اس پر اجماع بھی ہےباقی منکر کو جس آیت سے دھوکہ لگا ہےاس کے بارے میں مفسرین نے بڑی صراحت کی ہے کہ یہ آیت عذاب قبر کا انکار نہیں کرتی ۔
مفتی محمد شفیع صاحب فرماتے ہیں “کفار اگرچہ قبروں میں بھی عذاب قبر میں مبتلاء تھے وہاں کچھ آرام نہیں تھا مگر مگر قیامت کے عذاب کے مقابلے میں وہ پہلا عذاب کالعدم معلوم ہوگا اس لیے پکاریں گے کہ ہمیں کس نے قبروں سے نکال دیاوہیں رہتے تو اچھا ہوتا”
معارف القرآن:ج7ص402
یعنی وہ لوگ قبر کو سونے اور آرام کی جگہ اس لیے کہیں گے کہ آخرت کی گرمی اور ہیبت کو دیکھ کر ان کو عذاب قبر ہلکا محسوس ہوگا یہ معنی ہرگزنہیں کہ قبر میں عذاب نہیں ہے۔
مُجیب: مفتی شبیر احمد
Please login or Register to submit your answer