QuestionsCategory: عقائدحیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دلیل
ZIA Rahman asked 4 years ago

السلام علیکم مفتی صاحب!

ایک اہلحدیث نے مجھ سے سوال کیا  کہ کیا آپ لوگ مانتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم  قبر مبارک میں زندہ  ہیں؟ میں نے کہا: ”جی ہاں ، ہمارا یہ عقیدہ ہے“ وہ کہنے لگا:اس بات کو قرآن یا حدیث سے ثابت کرو!

میں نے اسے کہا کہ آپ کے علماء نے بھی اس عقیدہ کو تسلیم کیا ہے۔ تو وہ کہنے لگے کہ اگر ہمارے کسی عالم نے اس عقیدہ کو لکھا ہو یا اس کی کسی دلیل کو صحیح کہا ہو تو وہ دکھا دو، میں مان لوں گا۔

آپ سے گزارش  ہے کہ ایک تو کچھ دلیلیں دے دیں اور اگر ان کے کسی عالم نے اس بارے میں کوئی بات کی ہو تو وہ بھی بتا دیں۔

آپ کا بہت بہت شکریہ۔

1 Answers
Mufti Muhammad Riaz Staff answered 4 years ago

الجواب حامداومصلیا ومسلما:
اھل السنۃ والجماعۃ کے نزدیک آپ صلی اللہ علیہ وسلم وفات کے بعد  اپنی قبر اطہر میں بتعلق روح زندہ ہیں ،روضہ اقدس پر پڑھا جانے والاصلوۃ وسلام خود سنتے ہیں جواب دیتے ہیں اور دور سے پڑھاجانے والاصلوۃ وسلام آپ کی خدمت اقدس میں بذریعہ ملائکہ پہنچایاجاتاہے ۔
دلائل
وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ يُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتٌ بَلْ أَحْيَاءٌ وَلَكِنْ لَا تَشْعُرُونَ
سورۃ البقرہ:آیت نمبر 154
تفسیر نمبر 1:
قاضی ثناء اللہ پانی پتی فرماتے ہیں :
فذهب جماعة من العلماء إلى ان هذه الحيوة مختص بالشهداء والحق عندى عدم اختصاصها بهم بل حيوة الأنبياء أقوى منهم وأشد ظهورا اثارها في الخارج حتى لا يجوز النكاح بأزواج النبي صلى اللّه عليه وسلم بعد وفاته بخلاف الشهيد
تفسیر مظہری :ج1ص152
ترجمہ :بعض علماء کے نزدیک اس آیت میں جس حیات کا ذکر ہے وہ صرف شہداء کو ملتی ہے ۔لیکن صحیح قول کے مطابق انبیاء علیہم السلام  کو حیات شہداء سے بڑھ کر ملتی ہے یہی وجہ ہے کہ شہید کی بیوی سے نکاح جائز ہے مگر نبی کی بیوی سے نکاح جائز نہیں ۔
تفسیر نمبر 2:
حکیم الامت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ (م 1362ھ) فرماتے ہیں:
”اور یہی حیات ہے جس میں حضرات انبیاء علیہم السلام شہداء سے بھی زیادہ امتیاز اور قوت رکھتے ہیں، حتی کہ بعد موت ظاہری کے سلامت جسد کے ساتھ ایک اثر اس حیات کا اس عالم کے احکام میں یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ مثل ازواج احیاء کے ان کی ازواج سے کسی کو نکاح جائز نہیں ہوتا اور ان کا مال میراث میں تقسیم نہیں ہوتا، پس اس حیات میں قوی تر حضرات انبیاء علیہم السلام ہیں۔“
بیان القرآن: ج1ص97، معارف القرآن: ج1ص397
حدیث  پاک سے دلیل :
عَنْ اَنَسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنہُ قَالَ:قَالَ رَسُوَلُ اللّٰہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَلْاَنْبِیَاءُ اَحْیَائٌ فِی قُبُوْرِھِمْ یُصَلُّوْنَ۔
مسندابی یعلی الموصلی: ص658  رقم الحدیث 3425
حضرت انس بن  مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ انبیاء علیہم السلام اپنی قبور میں زندہ ہیں،نماز یں پڑھتے ہیں۔
نوٹ: قبروں میں نماز تکلیفی نہیں تلذذی ہے ۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء
مرکزاھل السنۃ والجماعۃ سرگودھا پاکستان
25.04.2020