QuestionsCategory: میراثمیراث کی تقسیم اور وصیت کا حکم
عبدالقادرخالد asked 5 years ago

                               السلام عليكم ورحمةالله وبركاته

حضرات مفتیان عظام عرض خدمت ہیکہ احقر کے والد 11 نومبر 2011 کو اس دار فانی سے کوچ کئے،میرے والد کے انتقال کےوقت ان کے نام پر تین طرح کی جائیداد تھی،وارثین میں پانچ لڑکے، پانچ لڑکیاں اور اہلیہ۔

1) ایک تجارتی جو تقریبا 865 گز تھی اس جائیداد کے والد محترم نے اپنی زندگی میں ہی لڑکوں اور لڑکیوں کے حصے متعین کردئے اور دو لڑکیوں کے نام پر سرکاری کاغذات بھی کرائے، باقی کسی کے نام پر نہیں کئے البتہ جس لڑکی کی شادی ہوجاتی ان کے گھر کا کرایہ والد صاحب خود وصول کرتے اور لڑکیوں کے حوالے کردیتے،کسی سے بھی کہتے کہ میں نے لڑکیوں کو شادی میں گھر دیا ہے، ان کو اس کے اندر تصرف کرنے کا اختیار تھا یا نہیں یہ بات مشتبہ ہے۔

 جہاں تک لڑکوں کا حصہ تھا وہ بھی والد صاحب کے نام پر ہی تھے اس کے کرائے کچھ دن لڑکوں کو وصول کرنے کا حکم دئے اور پھر خود ہی وصول کرنے لگے اور اکثر کہا کرتے تھے کہ یہ تم لوگوں کی ہی ہے، میں جب تک ہوں میں کھاؤنگا،اس کے بعد تمہاری، ایک بھائی کے متعلق کہا کرتے تھے کہ اگر میں اس کو دے دیا تو وہ دوسرے دن ہی بیچ لیگا کسی کو بھی زندگی میں تصرف کا حق نہیں دئے۔

اس زمین کے بارے میں دریافت طلب ہیکہ یہ ترکہ ہے یا نہیں؟

2 )اور ایک رہائشی مکان تھا جسے والد صاحب زندگی ہی میں صرف لڑکوں کے درمیان تقسیم کئے اور ہر ایک کو تصرف کا حق دے دئے(سرکاری کاغذات والد صاحب کے نام پر ہی تھے )  تین بھائیوں نے والد صاحب کی زندگی ہی میں فروخت کردیادو بھائی فروخت نہیں کئے۔

یہ گھر ترکہ ہوگا یا نہیں؟

3 )ایک زراعتی جگہ تھی جو بنجر ہوچکی ہے جسے والد صاحب اپنے ایک لڑکے کی نافرمانی پر غصہ میں مسجداور غریبوں کے درمیان تقسیم کرنے کا عہد کئےاور تقریبا ایک سال تک بارہا کہتے رہے (اس وقت والد صاحب بیمار ہوئے تھے لیکن چلنا وغیرہ جاری تھا اس کے بعد سخت بیمار ہوئےکچھ افاقہ ہوا پھر سخت بیمارہوکر رخصت ہوگئے،درمیان میں کبھی اس ارادہ سے انکار نہیں کئے)کے ان سب(اولاد ) کیلئے میں نے زمینات رکھ دیا ہے،لہذا یہ میں اپنی آخرت کیلئے تقسیم کردوں گا اسی طرح کبھی کہتے کہ اللہ نے میری اولاد کو صحت مند بنایا اسی لئے یہ جائیداد اللہ کیلئے دے دونگا اس کے متعلق ایک تحریر بھی لکھوائے جس میں تقسیم کئے جانے والے افراد میں سے کچھ کے نام بھی لکھوائے جو attached کی گئی ہے،لیکن اس کی تقسیم سے قبل والد محترم کا انتقال ہوگیا۔

اس زمین  کی شرعی حیثیت کیاہے؟اس کی قیمت کا تعین کس زمانے سے کیا جائیگا والد صاحب انتقال کے وقت یا اس وقت سے؟

ان تین سوالات کے جوابات تحریری طور پرمرحمت فرمائیں مہربانی ہوگی۔

فقط

عبدالقادرخالدحسامی حیدرآباد (انڈیا )

1 Answers
Mufti Kefayat-Ullah answered 5 years ago

جواب:شق نمبر1
اس جائیداد میں سےجس کےنام رجسٹری کروادی اوراس کوقبضہ دے دیاوہ جائیداد اسی کےنام ہوگئی باقی جس کانہ قبضہ دیا اورنہ رجسٹری کروائی وہ جائیداد کاحصہ میراث میں شامل کیاجائے گا۔
جواب:شق نمبر2
یہ رہائشی گھر ترکہ میں شمار نہیں کیاجائےگا،بلکہ یہ انہیں کی ملک ہوگاجن کے تصرف میں پہلے سے موجود ہے۔
جواب:شق نمبر3
تیسری قسم کی جائیداد جوکہ بنجرہے یہ ترکہ میں تقسیم کی جائے گی،
اب جتنی جائیداد جوکہ ھبہ سےزائد موجود ہے اس کے120 حصے بنالئے جائیں اور ان میں سےآٹھواں حصہ یعنی 15حصےبیوی کواورہربھائی کودوحصے یعنی  14اورہربہن کوایک  حصہ یعنی 7دے دیئےجائیں۔
کل حصے:120
بیوی:15
ہرلڑکا:14
ہرلڑکی:7
فقط واللہ اعلم بالصواب